ٹرمپ ٹیرف کا عالمی کاپر مارکیٹ پر اثرات اور پاکستانی برآمدات کا مستقبل
.حالیہ دنوں میں کاپر کی عالمی منڈی میں غیرمعمولی اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا ہے، جس کی بڑی وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ درآمدی ٹیرف ہیں۔ ان ٹیرف کے تحت چین سے درآمد ہونے والی اشیاء پر 54 فیصد اضافی ٹیکس عائد کیا گیا ہے، جس کے باعث امریکی منڈی میں کاپر کی طلب میں شدید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اس کے نرخ $5.02 فی پاؤنڈ تک پہنچ چکے ہیں۔ اس تناظر میں عالمی ادارے سٹی گروپ نے پیش گوئی کی ہے کہ کاپر کی قیمت آئندہ چند مہینوں میں $10,000 فی ٹن تک جا سکتی ہے۔
پاکستان کی کاپر مارکیٹ اس عالمی منظرنامے سے مکمل طور پر متاثر ہو رہی ہے، کیونکہ پاکستان کی بڑی مقدار میں کاپر ایکسپورٹ چین کو کی جاتی ہے۔ اگر امریکا واقعی چین سے درآمدات پر بھاری ٹیرف نافذ کرتا ہے تو چین کے لیے امریکی مارکیٹ مہنگی ہو جائے گی، جس کے نتیجے میں چین متبادل مارکیٹوں پر زیادہ انحصار کرے گا، جیسے کہ پاکستان۔ اس صورت میں پاکستان سے کاپر کی برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔ تاہم، اگر چین پر دباؤ زیادہ بڑھا تو وہ اپنی درآمدی طلب کم کر سکتا ہے، جس سے پاکستانی برآمدکنندگان کو نقصان بھی ہو سکتا ہے۔
اس لیے یہ کہنا بجا ہو گا کہ امریکی ٹیرف پالیسی نہ صرف عالمی کاپر مارکیٹ میں ہلچل پیدا کر رہی ہے بلکہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے لیے بھی نئے مواقع اور چیلنجز لے کر آ رہی ہے
خلاصہ:
مارکیٹ اس وقت غیر یقینی صورتحال میں ہے۔ کچھ ماہرین قیمتوں میں مزید اضافے کی توقع کر رہے ہیں، جبکہ کچھ مستقبل میں کمی کا امکان بتا رہے ہیں۔ لیکن فی الحال کاپر کی قیمتیں تیزی سے اوپر جا رہی ہیں۔