1 جولائی سے تمام بینک ٹرانزیکشنز پر نیا ٹیکس نافذ | فائلرز و نان فائلرز کیلئے نیا مالیاتی بوجھ

بینک ٹرانزیکشنز پر نیا ٹیکس نظام - جولائی 2025

حکومت نے یکم جولائی 2025 سے فائلرز اور نان فائلرز دونوں کے لیے تمام اقسام کی بینک ٹرانزیکشنز پر ٹیکس وصول کرنا شروع کر دیا ہے۔



نئے ٹیکس نظام کے تحت، فائلرز پر یومیہ 50,000 روپے سے زائد رقم نکلوانے پر 0.3٪ ٹیکس عائد کیا جائے گا، جبکہ نان فائلرز پر 0.6٪ ٹیکس لاگو ہوگا۔

اس کے علاوہ، بینکوں نے اپنی چارجز میں بھی اضافہ کر دیا ہے، جن میں اے ٹی ایم کارڈ فیس، ایس ایم ایس الرٹ فیس، اور دوسرے بینکوں کے اے ٹی ایم استعمال کرنے کی فیس شامل ہیں۔

ان اضافی چارجز کی وجہ سے بینک صارفین اور عملے کے درمیان تنازعات پیدا ہو گئے ہیں، اور بہت سے صارفین ان بڑھتے ہوئے اخراجات پر شدید ناراضی کا اظہار کر رہے ہیں۔

اس ظالمانہ ٹیکس نظام کے باعث کاروباری طبقہ شدید متاثر ہو رہا ہے۔ حکومت پاکستان آئے روز کاروبار کے لیے نئی رکاوٹیں پیدا کر رہی ہے، جس سے کاروباری افراد مایوسی کا شکار ہو رہے ہیں۔

ڈیزل، پٹرول، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ بھی کاروباری سرگرمیوں کے لیے مشکلات پیدا کر رہا ہے۔ پاکستانی عوام پہلے ہی بے روزگاری، مہنگائی اور روزمرہ اشیاء کی بلند قیمتوں سے پریشان ہیں۔

صارفین سے گزارش ہے کہ وہ اپنی مالی منصوبہ بندی کرتے وقت ان نئے چارجز اور ٹیکسز کو مدنظر رکھیں تاکہ کسی بھی غیر متوقع کٹوتی سے بچا جا سکے۔

Post a Comment

NextGen Digital Welcome to WhatsApp chat
Howdy! How can we help you today?
Type here...