🔧 موجودہ حکومت کا اسٹیل انڈسٹری پر ٹیکس بم، بحران کی نئی لہر
پاکستان کی اسٹیل انڈسٹری کو حالیہ دنوں میں شدید معاشی دباؤ کا سامنا ہے۔ حکومت کی جانب سے نہ صرف اسٹیل پر بھاری ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے بلکہ گیس پر بھی ٹیکس لگا کر اس اہم انڈسٹری کو مکمل طور پر بند کرنے کی طرف دھکیل دیا گیا ہے۔
پشاور کا مشہور باڑہ مارکیٹ، جسے اسٹیل انڈسٹری کا حب کہا جاتا ہے، اب بحران کا شکار ہے۔ عمران خان کی حکومت کے دوران اس زون کو ٹیکس فری قرار دیا گیا تھا، لیکن موجودہ حکومت نے بھاری ٹیکس عائد کر کے یہاں کے صنعتی زون کو مالی جنگ میں دھکیل دیا ہے۔ نتیجتاً، باڑہ مارکیٹ پشاور کی متعدد اسٹیل ملز بند ہو چکی ہیں۔
یاد رہے کہ اسٹیل انڈسٹری کسی بھی ملک کے معاشی ڈھانچے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ مگر موجودہ حکومت نے بجلی، پیٹرول اور گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر کے کاروباری طبقے اور مل مالکان کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔
ایسے حالات میں حکومت کو چاہیے کہ وہ اسٹیل انڈسٹری کو سبسڈی فراہم کرے تاکہ نہ صرف صنعتی پہیہ دوبارہ چلے، بلکہ ترقیاتی منصوبوں میں تیزی آئے، روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور عوام کو سستی مصنوعات میسر آئیں۔
حکومت کی معاشی پالیسی اگر صنعت دشمنی پر مبنی رہی تو اس سے صرف مہنگائی بڑھے گی، برآمدات کم ہوں گی اور ملک کا ترقیاتی سفر مزید سست ہو جائے گا۔
ہماری حکومت سے گزارش ہے کہ اسٹیل انڈسٹری جیسے اہم شعبے کو بچایا جائے تاکہ ملکی معیشت کو استحکام دیا جا سکے۔
#SteelIndustryCrisis #PeshawarBara #PakistanEconomy #SteelTax #SupportIndustries